Sunday, April 2, 2023

Allama Iqbal poetry in Farsi with English and Urdu Translation

                    Muhammad Iqbal

                         محمد اِقبال


Since love first made the breast an instrument Of fierce lamenting, by its flame my heart Was molten to a mirror, like a rose I pluck my breast apart, that I may hang This mirror in your sight.

(Allama Iqbal)

Allama Iqbal



خطاب بہ جاوید سخنی بہ نژاد نو 


این سخن آراستن بیحاصل است

بر نیاید آنچہ در قعر دل است

جاوید سے خطاب : نئی نسل سے چند باتیں۔

اس سخن آرائی سے کچھ حاصل نہیں؛ دل کی گہرائیوں میں جو کچھ ہے وہ بیان سے باہر ہے۔

ADDRESS TO JAVED

The verbal discourse will achieve nothing; all that is in the depth of heart cannot be described.

گرچہ من صد نکتہ گفتم بے حجاب

نکتہ ئے دارم کہ ناید در کتاب

اگرچہ میں سینکڑوں نکتے واشگاف بیان کر چکا ہوں ؛ مگر میرے پاس ایک ایسا نکتہ بھی ہے جو لکھنے میں نہیں آ سکتا۔

Although I have described openly hundreds of secrets; yet I am left with a (secret) point which cannot be penned down.

گر بگویم مے شود پیچیدہ تر

حرف و صوت او را کند پوشیدہ تر

اگر میں اسے بیان کروں ، تو وہ پیچیدہ ہو جاتا ہے ؛ الفاظ اور آواز اسے اور پوشیدہ بنا دیتے ہیں۔

If I describe, it becomes more complicated; verbal expressions result in concealing it further.

سوز او را از نگاہ من بگیر

یا ز آہ صبحگاہ من بگیر

اس نکتہ کا سوز میری نگاہ یا میری آہ صبح گاہی سے حاصل کر۔

This point derives warmth (wisdom) from my vision and my pre-dawn prayers.

مادرت درس نخستین با تو داد

غنچۂ تو از نسیم او گشاد

تیری ماں نے تجھے (لاالہ کا) پہلا سبق دیا ؛ تیری کلی اس باد نسیم سے کھلی۔

Your mother taught you the first lesson (la ilah); your flower blossomed because of (her acting like) morning breeze.

از نسیم او ترا این رنگ و بوست

اے متاع ما بہای تو ازوست

اس کی نسیم سے تو نے یہ رنگ و بو پائی؛ تو ہماری متاع ہے، مگر تیری قیمت اسی باد نسیم سے ہے۔

Your colour and fragrance is because of that breeze; you are our asset, but your value is because of her (efforts).

دولت جاوید ازو اندوختی

از لب او لاالہ آموختی

تو نے اسی سے دولت جاوید حاصل کی؛ اسی کے لب سے تو نے لاالہ سیکھا۔

You acquired everlasting worthiness from her as you leant la ilah from her.

اے پسر ذوق نگہ از من بگیر

سوختن در لاالہ از من بگیر

اے بیٹے! اب ذوق نگاہ یعنی لاالہ میں جلنا مجھ سے لے۔

O my son! Now get the vision from me; learn from me to smoulder in the fire of la ilah.

لاالہ گوئے بگو از روی جان

تا ز اندام تو آید بوے جان

لاالہ کہتا ہے، تو دل کی گہرائیوں سے کہہ؛ تاکہ تیرے بدن سے بھی روح کی خوشبو آئے۔

When you say la ilah (no god except Allah), say it from the depth of your heart; so that your body is drenched in fragrance of the spirit.

مہر و مہ گردد ز سوز لاالہ

دیدہ ام این سوز را در کوہ و کہ

چاند سورج کی گردش لاالہ ہی سے ہے؛ کوہ و کاہ میں بھی میں نے اسی کا سوز دیکھا ہے۔

Moon and Sun revolve because of the force of la ilah; I have seen its force pulsating in mountains and straws.

این دو حرف لاالہ گفتار نیست

لاالہ جز تیغ بے زنہار نیست

لاالہ کے دو حروف محض گفتار نہیں؛ بلکہ تیغ بے زنہار ہیں۔

These two words ‘la ilah’ aren’t just verbal expression, but a sword out of its (scabbard) cover.

زیستن با سوز او قہاری است

لاالہ ضرب است و ضرب کاری است

لاالہ کے ساتھ جینا قاہری ہے؛ لاالہ محض ضرب نہیں، بلکہ ضرب کاری ہے۔

Living with it is qa’hari (ability to punish with impunity); la ilah is not just a blow, but a fatal blow.

مومن و پیش کسان بستن نطاق

مومن و غداری و فقر و نفاق

مومن اور دوسروں کی غلامی کرے؟ مومن ہو اور غداری ، نفاق اور فاقہ مستی اختیار کرے؟

True Muslim and a slave of others? Muslim and indulging in betrayal, disunity and hunger?

با پشیزی دین و ملت را فروخت

ہم متاع خانہ و ہم خانہ سوخت

اس دور کے مسلمان نے معمولی قیمت پر دین و ملت کو بیچ دیا ؛ اس نے اپنا گھر بھی جلا دیا اور گھر کا سامان بھی۔

Contemporary Muslim has sold his faith and Millat cheap; he has burnt his house and house-hold.

لاالہ اندر نمازش بود و نیست

نازہا اندر نیازش بود و نیست

کبھی اس کی نماز میں لاالہ (کا رنگ ) تھا، مگر اب نہیں ؛ کبھی اس کی نیاز مندی میں ناز تھا ، مگر اب نہیں۔

Once his prayer was nothing but la ilah, not now; once he was proud in humility (state of being humble), not now.

نور در صوم و صلوت او نماند

جلوہ ئی در کائنات او نماند

نہ اب اس کے صوم و صلوت میں نور ہے؛ نہ اس کی کائنات میں جلوہ (ءحق تعالے)۔

Now his prayers and fasting lack the flare of faith; his world is devoid of the Divine light.

آنکہ بود اﷲ او را ساز و برگ

فتنۂ او حب مال و ترس مرگ

وہ جو اللہ تعالے ہی کو اپنا سب کچھ سمجھتا تھا ؛ آج کل حب مال اور خوف موت کے فتنہ میں مبتلا ہے۔

He who once considered Allah enough for himself is now caught in the lust for wealth and fear of death.

رفت ازو آن مستی و ذوق و سرور

دین او اندر کتاب و او بگور

وہ مستی اور ذوق و سرور کھو چکا ہے؛ دین اب کتاب ہی میں رہ گیا ہے، مسلمان مر چکا ہے۔

He has lost esthetics and ecstasy of belief (in Allah); religion is confined to the Book and Muslim is in grave.

صحبتش با عصر حاضر در گرفت

حرف دین را از دو "پیغمبر" گرفت

وہ عصر حاضر کی صحبت اختیار کر چکا ہے، اب وہ جعلی پیغمبر وں سے دین سیکھتا ہے۔

He has adapted to contemporary times; he now learns religion from fake prophets.

آن ز ایران بود و این ہندی نژاد

آن ز حج بیگانہ و این از جہاد

ان میں سے ایک (بہا اللہ ) ایرانی ہے اور دوسرا (مرزا قادیانی)؛ پہلے نے حج منسوخ کر دیا اور دوسرے نے جہاد۔

One of them is Irani (Baha Ullah) and other Indian (Mirza Qadiani); first abrogated Haj and the other Jihad.

تا جہاد و حج نماند از واجبات

رفت جان از پیکر صوم و صلوت

جب جہاد اور حج واجب نہ رہے؛ تو صوم و صلوت کی روح بھی ختم ہو گئی۔

When Haj and Jihad are out the spirit of fasting and prayer (namaz) also diminishes.

روح چون رفت از صلوت و از صیام

فرد ناہموار و ملت بے نظام

نماز روزے کی روح جاتی رہی تو فرد بے لگام ہو گیا اور ملت بے نظام۔

When the spirit of fasting and prayers is gone then individual is rendered unshackled and the nation (millat) is left without any systemic regulation.

سینہ ہا از گرمی قرآن تہی

از چنین مردان چہ امید بہی

سینے حرارت قرآن پاک سے خالی ہو گئے ؛ ایسے لوگوں سے بھلائی کی کیا امید۔

When hearts are deprived of warmth of Holy Qur’an what good can be expected from such people?

از خودی مرد مسلمان در گذشت

اے خضر دستی کہ آب از سر گذشت

مسلمان نے خودی ترک کر دی۔اے خضر (علیہ) مدد کو پہنچ ، پانی سر سے گذر گیا۔

Muslim has abandoned Khudi. O’Khyzer (A.S.) come to help the water has gone above heads.

سجدہ ئی کزوی زمین لرزیدہ است

بر مرادش مہر و مہ گردیدہ است

وہ سجدہ جس سے زمیں کانپ جاتی تھی اور آسمان اس کے مطابق گردش کرنے لگتا تھا۔

That sajdah (that part of prostration in which the forehead touches the ground) which causes the earth to tremble; and the heavens start revolving according to his will.

ق

سنگ اگر گیرد نشان آن سجود

در ہوا آشفتہ گردد ہمچو دود

اگر پتھر پر اس سجدے کا نشان پڑتا تو وہ دھوئیں کی طرح ہوا میں تحلیل ہو جاتا۔

If the forehead (bearing mark of sajdah) touches a stone it would melt and evaporate into the air.

این زمان جز سر بزیری ہیچ نیست

اندر و جز ضعف پیری ہیچ نیست

اس زمانے میں وہ سجدہ سر جھکانے کے سوا اور کچھ نہیں ؛ اب اس میں بڑھاپے کی کمزوری کے علاوہ اور کچھ باقی نہیں۔

Now-a-days, prostration before Allah in no more than bowing that reflects weakness and exhaustion of old age.

آن شکوہ ربی الاعلی کجاست

این گناہ اوست یا تقصیر ماست

ربی الاعلی کا وہ شکوہ اب کہاں؛ یہ اس کا گناہ ہے یا ہماری تقصیر؟

Where is elegance and grace of ‘Rabbi-al-ala’a’? Is it his sin or a decree against us?

ہر کسے بر جادۂ خود تند رو

ناقۂ ما بے زمام و ہرزہ دو

ہر کوئی اپنے اپنے راستے پر سرپٹ دوڑے جا رہا ہے؛ ہر ناقہ نکیل کے بغیر آورہ گرد ہے۔

Everybody is sprinting of his respective track; like a female camel without rein (unlike horses it is fixed by pricking the partition of the nose).

صاحب قرآن و بے ذوق طلب؟

العجب ثم العجب ثم العجب!

قرآن پاس ہے اور ذوق طلب سے خالی ہیں؛ العجب ، ثم العجب، ثم العجب۔

Qur’an is in the hand (in possession) but there is no urge (for doing noble things). Strange! Very strange! Very very strange!

گر خدا سازد ترا صاحب نظر

روزگارے را کہ می آید نگر

اگر اللہ تعالے تجھے صاحب نظر کر دیں ؛ تو آنے والے زمانے کو دیکھ لے۔

If Allah grants you vision; look (peep into) the future.

عقلہا بیباک و دلھا بے گداز

چشمہا بے شرم و غرق اندر مجاز

اس دور کے لوگوں کی عقل بے باک ہے اور بے سوز آنکھیں حیا سے خالی ہیں اور وہ حسن مجاز میں غرق ہیں۔

Intellect of contemporary man is obstinate, his heart lacks tender feeling; his eyes are shameless and he is lost in superficial worldly beauty.

علم و فن دین و سیاست، عقل و دل

زوج زوج اندر طواف آب و گل

علم و فن ہو ، دین و سیاست ہو ، یا عقل و دل ہو؛ سب گروہ در گروہ مادیت کے طواف میں لگے ہیں۔

Knowledge and art, religion and politics, mind and heart; everything is divided into groups and have become materialistic (material worshiper).

آسیا آن مرز و بوم آفتاب

غیر بین از خویشتن اندر حجاب

ایشیا جو آفتاب کی سرزمین تھی اپنے آپ سے چھپا ہوا اور دوسروں کو دیکھنے میں مصروف ہے۔

Asia, the land of rising Sun, is hidden from itself and busy watching others.

قلب او بے واردات نو بنو

حاصلش را کس نگیرد باد و جو

اس کا قلب نئی واردات سے خالی ہے اس کے فکر کے نتائج کو کوئی دو کوڑی میں بھی نہیں پوچھتا۔

Its heart is empty of new ideas and ambitions; his thoughts and ideas are not worth penny.

روزگارش اندرین دیرینہ دیر

ساکن و یخ بستہ و بے ذوق سیر

اس کہنہ دیر یعنی دنیا میں اس کی زندگی ساکن، یخ بستہ اور ذوق جستجو کے بغیر ہے۔

In this old (ancient) world his life has become static, frozen and without desire for new things.

صید ملایان و نخچیر ملوک

آہوی اندیشہ او لنگ و لوک

وہ ملاؤں اور پادشاہوں کا شکار ہو چکا ہے؛ اس کے فکر کا آہو ، لنگڑا لولا ہے۔

He has become prey to clerics and kings; the gazelle of his though is lame and limping (lacks sharp and conclusive thought).

عقل و دین و دانش و ناموس و ننگ

بستہ فتراک لردان فرنگ

اس کی عقل دین و دانش و ناموس و ننگ ؛ فرنگیوں کے شکار بند میں بندھے ہوئے ہیں۔

His intellect, faith, wisdom, self-respect and honour have been slung into the game-carrier of Frangis

تاختم بر عالم افکار او

بر دریدم پردۂ اسرار او

میں نے اس کے افکار مشرق کی دنیا پر چڑھائی کی ہے اور اس کے اسرار کا پردہ پھاڑ دیا۔

I have invaded his domain of thought and have unveiled its secrets.

در میان سینہ دل خون کردہ ام

تا جھانش را دگرگون کردہ ام

اپنا دل خون کر کے میں نے اس کے جہان کو بدلہ ہے۔

I have bled my heart to change his world.

من بطبع عصر خود گفتم دو حرف

کردہ ام بحرین را اندر دو ظرف

میں نے اپنے دور کی ذہن سے دو باتیں کی ہیں؛ اور دو ظروف میں دو سمندر بند کر دئیے ہیں۔

I have said two things to contemporary thinkers; I have poured two oceans into these two pots.

حرف پیچاپیچ و حرف نیش دار

تا کنم عقل و دل مردان شکار

میں نے پیچدار زبان بھی استعمال کی ہے اور نیشدار (واشگاف) بھی تاکہ میں اس دور کے مردوں کے عقل و دل کو شکار کر سکوں۔

I have used both indirect and direct methods so that I prey heart and mind of contemporary people.

حرف تہ داری باند از فرنگ

نالۂ مستانہ ئی از تار چنگ

میں نے مغرب کے انداز کے مطابق تہ دار الفاظ بھی کہے ہیں اور اپنے تار رباب سے نالہ ء مستانہ (شاعروں کی صورت میں) بھی بلند کیا ہے۔

Like the Western style I have used multi-layered words and I have also used strings of my musical instrument to produce melody (in the form of my poetry).

اصل این از ذکر و اصل آن ز فکر

اے تو بادا وارث این فکر و ذکر

ایک کی اصل ذکر سے ہے اور دوسرے کی فکر سے ؛ خدا کرے کہ تو اس ذکر و فکر کا وارث ہے۔

One is zikr (expression) in essence and the other is fikr (thought); I pray you become heir to both zikr and fikr.

آب جویم از دو بحر اصل من است

فصل من فصل است و ہم وصل من است

میں ندی ہوں میرا منبع یہ دو بحر ہیں ؛ میری جدائی جدائی بھی ہے اور وصل بھی۔

I am a stream, these two oceans are my source (origin); my flowing out from the source is separation as well as audience (unity).

تا مزاج عصر من دیگر فتاد

طبع من ہنگامۂ دیگر نہاد

چونکہ میرے دور کا مزاج مختلف ہے؛ اس لیے میری طبیعت نے بھی اور طرح کا ہنگامہ پیدا کیا ہے۔

Because my contemporary time has different kind of temperament; so I too have stirred a different kind of confrontation.

نوجوانان تشنہ لب خالی ایاغ 

شستہ رو تاریک جان روشن دماغ

ہمارے نوجوان پیاسے ہیں مگر ان کے جام خالی ہیں چہرے چمکدار ، دماغ روشن مگر اندروں تاریک۔

Our youth is thirsty but their glasses are empty; their faces are shining, intellect bright but their souls are in darkness.

کم نگاہ و بے یقین و نا امید

چشم شان اندر جہان چیزی ندید

کم نگاہ ، بےیقین اور مایوس؛ ان کی آنکھ کو دنیا میں کچھ نظر ہی نہیں آتا۔

Short-sighted, lacking faith and in despair; their eyes can’t see anything in this world.

ناکسان منکر ز خود مومن بہ غیر

خشت بند از خاکشان معمار دیر

یہ ناکس اپنی عظمت کا انکار کرتے ہیں ؛ اور غیروں کی عظمت پر ایمان رکھتے ہیں؛ یہی وجہ ہے کہ بتخانے کا معمار ان کا مٹی سے اینٹیں گھڑتا ہے۔

The ignorant deny their own greatness but believe in others and that is why (the idol worshiper) moulds bricks out of his clay to build a temple for himself.

مکتب از مقصود خویش آگاہ نیست

تا بجذب اندرونش راہ نیست

مکتب کو بھی اپنے مقصود سے آگاہی نہیں؛ کیونکہ اس کی رسائی جذب اندرون تک نہیں۔

Their school does not know what it wants to achieve, because it is incapable of reaching the soul.

نور فطرت راز جانہا پاک شست

یک گل رعنا ز شاخ او نرست

اہل مکتب نے نوجوانوں سے نور فطرت کو دھو دیا ہے ؛ یہی وجہ ہے کہ مکتبوں کی شاخ سے ایک گل رعنا بھی نہیں پھوٹا۔

Teachers have deprived the youth of the light of the soul; that is why not a single ‘attractive flower’ has sprouted from their (schools) branches.

خشت را معمار ما کج می نہد

خوی بط با بچۂ شاہین دہد

ہمارے معمار (اساتذہ ) پہلی اینٹ ہی ٹیڑھی رکھتے ہیں؛ وہ شاہیں بچوں کی بطخ کے بچے کی خو سکھاتے ہیں۔

Our builders (teachers) lay wrongly the very first brick of foundation; they teach the ways of ducklings to chicks of falcon.

علم تا سوزی نگیرد از حیات

دل نگیرد لذتی از واردات

جب تک علم زندگی سے حاصل نہ کر؛ دل واردات کی لذّت سے آشنا نہیں ہوتا۔

Unless knowledge does not acquire warmth from the state of being, heart cannot relish the act (of life).

علم جز شرح مقامات تو نیست

علم جز تفسیر آیات تو نیست

علم کا مقصد صرف انسانیت کے مقامات کی شرح اور اس کی آیت کی تفسیر ہے۔

The aim of education is nothing but to explain the position of human beings in this world and its indicators.

سوختن میباید اندر نار حس

تا بدانے نقرۂ خود را ز مس

احساس کی آگ جلنے کے بعد ہی انسان اپنی چاندی اور تانبے میں امتیاز سکتا ہے۔

Only after having been through the fire of awareness that human can distinguish between his silver and bronze.

علم حق اول حواس آخر حضور

آخر او مے نگنجد در شعور

حق تعالے کا علم پہلے حواس کے ذریعے حاصل ہوتا ہے اور آخر میں مشاہدات سے ، اس کی نہایت عقل سے بالا تر ہے۔

The knowledge of God (Allah) is first acquired through senses but ultimate perception (comprehension) through observation alone is not possible.

صد کتاب آموزی از اہل ہنر

خوشتر آن درسی کہ گیری از نظر

تو عالموں سے سینکڑوں کتابیں پڑھتا ہے مگر جو سبق نگاہ سے ملتا ہے، وہ علم کتابی سے بہتر ہے۔

You learn hundreds of books from learned teachers but the knowledge (awareness) acquired attention (of men having insight) is far better than bookish knowledge.

ہر کسے زان می کہ ریزد از نظر

مست می گردد بانداز دگر

جو شراب نظر سے ٹپکتی ہے اس سے ہر شخص مختلف انداز سے مست ہوتا ہے۔

The vine that drips through eyes (attention) affects different people in different ways.

از دم باد سحر میرد چراغ

لالہ زان باد سحر، می در ایاغ

باد سحر کا جھونکا چراغ کو بجھا دیتا ہے، مگر گل لالہ اس سے جام شراب بن جاتا ہے۔

(Just as) morning breeze extinguishes a candle (lamp); but a bud of lalah turns into glass of wine (blossoms into fully-fledged flower.

کم خور و کم خواب و کم گفتار باش

گرد خود گردندہ چون پرگار باش

تھوڑا کھا ، تھوڑا سو، تھوڑی بات کر اور پرکار کی مانند اپنے گرد گردش کرتا رہ۔

Eat less, sleep less, speak less and like a compass keep revolving around one point (the inner self, the soul).

منکر حق نزد ملا کافر است

منکر خود نزد من کافر تر است

ملّا کے نزدیک اللہ تعالے کا منکر کافر ہے؛ اور میرے نزدیک اپنی عظمتوں کا منکر اس سے بھی بڑا کافر ہے۔

According to Mulla (cleric) one who denies God is an infidel (unbeliever) and to me the one who denies his own greatness is kafir (infidel).

آن بہ انکار وجود آمد "عجول،

این "عجول" و ھم "ظلوم" و ہم "جہول"

Aan beh inkaar-e-wujood aamad ‘a’ajool’; ein ‘a’ajool’-o-hum ‘zaloom’-o-hum ‘jahool’.

One who denies God commits a sin of ajol (acting in haste without pondering); denying oneself commits triple sin of haste, cruelty and ignorance.

شیوۂ اخلاص را محکم بگیر

پاک شو از خوف سلطان و امیر

اخلاص کے طریقے کو مضبوطی سے پکڑ اور سلطان و میر کے خوف سے آزاد ہو جا (صرف اللہ تعالے کا ہو جا)۔

Remain steadfast on right path, get rid of fear of kings and lords (submit only to Allah).

عدل در قہر و رضا از کف مدہ

قصد در فقر و غنا از کف مدہ

غصّے میں ہو یا خوشنودی میں عدل کو ہاتھ سے نہ دے؛ اور افلاس ہو یا امارت میانہ روی نہ چھوڑ۔

In anger and happiness, do not falter in doing justice; do not stray away from ‘middle path’ in poverty and affluence.

حکم دشوار است تأویلی مجو

جز بہ قلب خویش قندیلی مجو

اگر احکام الہی مشکل ہوں تو ان کی تاویل نہ ڈھونڈ ؛ صرف اپنے قلب سے روشنی حاصل کر۔

When commandments (Hudood Allah) are difficult (to comprehend) do not venture interpreting it, seek guidance from your inner light.

حفظ جانہا ذکر و فکر بے حساب

حفظ تنہا ضبط نفس اندر شباب

روح کی حفاظت بے حساب ذکر و فکر سے ہے؛ اور بدن کی حفاظت جوانی میں ضبط نفس سے ہے۔

Protect your soul with abundant zikr-o-fikr (remembering and thinking about Allah); and protection of body lies in controlling the lust of youth.

حاکمی در عالم بالا و پست

جز بہ حفظ جان و تن ناید بدست

دنیا اور آخرت کے اعلی مراتب جان و تن کی حفاظت کے بغیر ہاتھ نہیں آتے۔

Higher positions of honour in this world and hereafter can only be achieved through protection of soul and body.

لذت سیر است مقصود سفر

گر نگہ بر آشیان داری مپر

سفر کا مقصود لذت سیر ہے؛ اگر تو نے سفر کے دوران بھی آشیاں پر نظر رکھی تو سفر نہ کر۔

To seek pleasure is the aim of traveling; if you cannot control the urge of looking back towards the nest, do not fly.

ماہ گردد تا شود صاحب مقام

سیر آدم را مقام آمد حرام

چاند گردش کرتا ہے تاکہ بدر بن جائے؛ لیکن سیر آدم کی کوئی منزل نہیں (اس کے درجات بلند سے بلند تر ہوتے جاتے ہیں)۔

The crescent revolves to become full moon; but man’s journey has no destination (he keeps rising higher and higher).

زندگی جز لذت پرواز نیست

آشیان با فطرت او ساز نیست

زندگی لذت پرواز کے علاوہ اور کچھ نہیں ، آشیانہ اس کی فطرت کو راس نہیں آتا۔

Life is nothing except enjoy the flying; nest (halt) is forbidden in man’s journey (in this world).

رزق زاغ و کرکس اندر خاک گور

رزق بازان در سواد ماہ و ہور

زاغ و کرگس کا رزق قبر کی مٹی میں ہے، لیکن باز اپنا رزق ماہ و آفتاب کی فضا میں پاتا ہے۔

Livelihood of vultures and crows lies in the dead; eagles find it under the moon and sun (while flying in the sky).

سر دین صدق مقال اکل حلال

خلوت و جلوت تماشای جمال

دین کا راز سچ بولنے اور حلال کھانے اور خلوت و جلوت میں حق تعالے کے جمال کا نظارہ کرنے میں ہے۔

The secret of Deen (religion) lies in speaking truth and eating Halal (honestly earned livelihood) and remain in the audience Allah both in when alone or in company of others.

در رہ دین سخت چون الماس زی

دل بحق بر بند و بے وسواس زی

دین کی راہ میں الماس کی طرح سخت زندگی بسر کر؛ اللہ تعالے سے دل لگا اور ہرقسم کے وسوسہ سے آزاد ہو۔

In belief live hard solid like Almas (precious stone); remain in touch with Allah and be free of all kinds of apprehensions,

سری از اسرار دین بر گویمت

داستانی از مظفر گویمت

میں تیرے سامنے اسرار دین کا ایک سرّ بیان کرتا ہوں ، اس کا تعلق سلطان مظفر کی داستان سے ہے۔

I tell you one of the secrets of Deen; it is from the biography of Sultan Muzaffar.

اندر اخلاص عمل فرد فرید

پادشاہی با مقام با یزید

وہ اخلاص و عمل میں فرد فرید تھا ، تھا وہ پادشاہ لیکن اسے با یزید بسطامی (رحمۃ الہ ) کا سا مقام حاصل تھا۔

He excelled in sincerity and righteousness of his deeds; he was a king but a (God’s man) like Bayazid Bistami (R.A.)

پیش او اسبی چو فرزندان عزیز

سخت کوش چون صاحب خود در ستیز

اس کے پاس ایک گھوڑا تھا جسے وہ اپنے بیٹوں کی طرح عزیز رکھتا تھا؛ وہ گھوڑا اپنے مالک کی طرح سخت کوش تھا۔

He had a horse that was dear to him like a son; that horse was strived hard like his owner.

سبزہ رنگی از نجیبان عرب

باوفا، بے عیب، پاک اندر نسب

خالص عربی النسل، سبزہ رنگ ، با وفا ، بے عیب اور نسل میں پاک۔

Pure Arabian horse of greenish colour; faithful, faultless and of pure breed.

مرد مومن را عزیز اے نکتہ رس

چیست جز قرآن و شمشیر و فرس

اے نکتہ رس! مرد مومن کو قرآن پاک ، شمشیر اور گھوڑے کے علاوہ اور کوئی چیز محبوب نہیں۔

O wise man! Nothing is dear to Momin (Muslim) more than Qur’an, sword and a horse.

من چہ گویم وصف آن خیر الجیاد

کوہ و روی آبہا رفتی چو باد

میں اس اصیل و نجیب کا کیا وصف بیان کروں وہ پہاڑوں اور دریاؤں پر سے ہوا کی طرح گذر جاتا تھا۔

What can I tell you about qualities of that unique animal; it could pass over mountains and river like wind.

روز ہیجا از نظر آمادہ تر

تند بادی طایف کوہ و کمر

وہ میدان جنگ دیکھتے ہی چست و چوبند ہو جاتا اور کوہ و کمر کو تیز ہوا کی طرح طے کر لیتا۔

It would get alert the moment it sensed that a battlefield was around and cover the distance in no time.

در تک او فتنہ ہای رستخیز

سنگ از ضرب سم او ریز ریز

اس کی تگ و دو میں قیامت کے فتنے تھے؛ اس کے سم کی ضرب سے پتھر پاش پاش ہو جاتے تھے۔

It would strive and struggle hectically; its hoofs would crush stones into sand.

روزے آن حیوان چو انسان ارجمند

گشت از درد شکم زار و نژند

ایک دن وہ گھوڑا جو انسان کی طرح ارجمند تھا؛ درد شکم سے کمزور اور بے حال ہو گیا۔

One day that horse respected like humans suffered from stomach pain and had gone weak.

کرد بیطاری علاجش از شراب

اسب شہ را وارہاند از پیچ و تاب

جانوروں کے معالج نے شراب سے اس کا علاج کیا اور بادشاہ کے گھوڑے کو درد سے رہائی دلائی۔

Veterinarian treated him with wine and the horse recovered from pain.

شاہ حق بین دیگر آن یکران نخواست

شرع تقوی از طریق ما جداست

مگر اس حق بیں بادشاہ نے پھر اس گھوڑے پر سواری نہ کی؛ تقوی کا راستہ ہمارے راستے سے جدا ہے۔

But because of that the king never rode it; that is the way of taqwa, which is different from ours.

اے ترا بخشد خدا قلب و جگر

طاعت مرد مسلمانی نگر

اللہ تعالے تجھے ایسا قلب و جگر عطا فرمائے ؛ دیکھ مسلمان کی فرمانبرداری کا مقام کیا ہے۔

May Allah bless you with such a heart and soul; see, what the submission of a Muslim (to Allah) means?

دین سراپا سوختن اندر طلب

انتہایش عشق و آغازش ادب

دین کیا ہے؟ اللہ تعالے کی طلب میں اپنے آپ کو سوختہ کر دینا اس کی ابتدا ادب ہے اور انتہا عشق۔

What is Deen? It is to smoulder in urge for submission to Allah; it its beginning is respectfulness and zenith is ishq (True Love).

آبروے گل ز رنگ و بوے اوست

بے ادب، بے رنگ و بو، بے آبروست

پھول کی آبرو رنگ اور خوشبو سے ہے؛ بے ادب رنگ و بو سے خالی ہے اس لیے بے آبرو ہے۔

Flower’s elegance (grace) is because of its colour and fragrance; disrespectful has no colour, no fragrance; so he is disgraceful.

نوجوانے را چو بینم بے ادب

روز من تاریک می گردد چو شب

جب میں کسی نوجوان کو بے ادب دیکھتا ہوں تو میرا دن رات کی طرح تاریک ہو جاتا ہے۔

When I see a disobedient youth; my day turns dark like a night.

تاب و تب در سینہ افزاید مرا

یاد عھد مصطفی آید مرا

میرے سینے کا اضطراب بڑھ جاتا ہے اور مجھے حضور اکرم (صلعم) کا دور مبارک یاد آتا ہے۔(حضور اکرم (صلعم) کی مجلس مبارک میں ادب کو کس طرح ملحوظ رکھا جاتا تھا۔)

It adds to restlessness of my heart; I am reminded of the days of Hazoor Mustafa (S.A.W.)

از زمان خود پشیمان میشوم

در قرون رفتہ پنھان میشوم

میں اپنے دور سے پشیمان ہو جاتا ہوں اور اپنے آپ کو قرون رفتہ کی یاد میں چھپا لیتا ہوں۔

I regret my contemporary era and I take refuge in the past.

ستر زن یا زوج یا خاک لحد

ستر مردان حفظ خویش از یار بد

عورت کا ستر اس کا خاوند ہے یا قبر ؛ مرد کا ستر بری صحبت سے اپنے آپ کو بچانا ہے۔

Woman’s dress (protection of her body and honour) is her husband or her grave; for man it is to stay away from bad company.

حرف بد را بر لب آوردن خطاست

کافر و مومن ہمہ خلق خداست

زبان پر بری بات لانا خطا ہے؛ کافر ہو یا مومن سب اللہ تعالے کی مخلوق ہیں۔

Talking foul (evil) is a mistake; Kafir (nonbeliever) and Momin (believer) all are creation of Allah.

آدمیت، احترام آدمی

با خبر شو از مقام آدمی

آدمیت احترام آدمی سے عبارت ہے؛ تو آدمی کا مقام پہچان۔

Humanity means respect for other human beings; you must acknowledge the respectful position of a human being.

آدمی از ربط و ضبط تن بہ تن

بر طریق دوستی گامی بزن

ایک دوسرے کے ساتھ تعلق قائم کرنا اور اس تعلق کو ضبط کے تحت رکھنا ہی آدمیت ہے، یہی طریق دوستی ہے اس میں قدم بڑھا۔

To establish relations with each other and discipline that with that with tolerance; this is the right path, move on that.

بندۂ عشق از خدا گیرد طریق

می شود بر کافر و مومن شفیق

بندہء عشق اللہ تعالے کا راستہ اختیار کرتے ہوئے کافر و مومن دونوں پر شفیق ہے۔

Man with True Love treading God’s path is kind to Kafir and Momin.

کفر و دین را گیر در پہنای دل

دل اگر بگریزد از دل واے دل

کفر و دین کو دل کی گہرائی میں رکھ، ایسے دل پر افسوس ہے جو دوسرے دل سے گریز کرے۔

Always remain mindful of Kufr-o-Deen; lament the heart that distances (avoids) itself from other hearts

گرچہ دل زندانی آب و گل است

اینہمہ آفاق آفاق دل است

اگرچہ دل آب و گل (بدن) کے قید خانے میں ہے مگر آفاق دل ہی کا آفاق ہے۔

Though the heart is placed in the prison of the body, yet the entire heaven is its heaven.

گرچہ باشی از خداوندان دہ

فقر را از کف مدہ از کف مدہ

خواہ تو کتنا بڑا جاگیردار ہو پھر بھی فقر کو ہرگز ہاتھ سے نہ چھوڑ۔

No matter how big landlord you might become; never give up faqr.

(Faqr: Allamah has used this word for conveying different meanings such as indifferent to vicissitudes of material life; continence, sublimation, self-restraint, self-satisfaction, and so on.)

سوز او خوابیدہ در جان تو ہست

این کہن می از نیاگان تو ہست

فقر کا سوز تیری جان میں خوابیدہ ہے، یہ پرانی شراب تیرے بزرگوں کی عطا ہے۔

The fire of fiqr is dormant in your soul; this old wine is from your ancestors.

در جھان جز درد دل سامان مخواہ

نعمت از حق خواہ و از سلطان مخواہ

دنیا میں درد دل کے علاوہ کسی اور کے سامان کی خواہش نہ رکھ؛ جو بھی نعمت چاہتا ہے، اللہ تعالے سے مانگ، کسی پادشاہ سے نہ مانگ۔

Do not seek anything in this world other than tender heart; whatever you want; seek from Allah, not from the king.

اے بسا مرد حق اندیش و بصیر

می شود از کثرت نعمت ضریر

بہت سے حق اندیش اور بینا لوگ کثرت نعمت کے باعث اندھے ہو جاتے ہیں۔

Even many of the righteous and wise people are blinded by the affluence (of wealth).

کثرت نعمت گداز از دل برد

ناز می آرد نیاز از دل برد

کثرت نعمت دل سے گداز ختم کر دیتی ہے؛ اس سے دل میں غرور پیدا ہو جاتا ہے، عاجزی جاتی رہتی ہے۔

Affluence takes away tenderness from heart; it takes away humility and sows (seeds of) arrogance.

سالہا اندر جھان گردیدہ ام

نم بہ چشم منعمان کم دیدہ ام

میں برسوں دنیا میں پھرا ہوں، میں نے دولتمندوں کی آنکھوں میں نمی بہت کم دیکھی ہے۔

I have traveled in the world for years; I have seldom seen wet eyes of the rich.

من فداے آنکہ درویشانہ زیست

واے آن کو از خدا بیگانہ زیست

میں اس پر قربان جاؤں جو درویشانہ زندگی بسر کرتا ہے، افسوس اس پر جو اللہ تعالے سے غافل رہتا ہے۔

I love immensely love that man who leads a life practicing faqr and feel sorry for the one who has forgotten Allah.

در مسلمانان مجو آن ذوق و شوق

آن یقین آن رنگ و بو آن ذوق و شوق

(اس دور کے) مسلمانوں میں اس ذوق و شوق ، اس یقین اور اس رنگ و بو کی تلاش نہ کر۔

There is no zeal and zest in contemporary Muslims; do not look for colour and fragrance of faith (he is devoid of it).

عالمان از علم قرآن بے نیاز

صوفیان درندہ گرگ و مو دراز

عالم قرآن پاک کے علم سے لا پروا ہیں؛ مو دراز صوفی خونخوار بھڑیئے ہیں۔

Educated do not care about knowledge the knowledge of Qur’an; Mullahs are like ferocious wolves.

گرچہ اندر خانقاہان ہای و ہوست

کو جوانمردی کہ صہبا در کدوست

اگرچہ ان کی خانقاہوں میں ہا و ہو کا شور ہے مگر ان میں کوئی ایسا جوانمرد نہیں؛ جس کے کدو میں شراب (وحدت) ہو۔

Though there is noise of ‘ha-o-hoo’ in their shrines; yet there is no strongman amongst them with a glass wine (of Unity) in his hand.

ہم مسلمانان افرنگی مآب

چشمۂ کوثر بجویند از سراب

افرنگ زادہ مسلمان بھی سراب میں سے چشمہء کوثر ڈھونڈتے ہیں۔

The Muslims impressed of the West search for Kausar (name of a spring in the heaven) in mirage.

بے خبر از سر دین اند این ہمہ

اہل کین اند اھل کین اند این ہمہ

یہ سب دین کے راز سے بے خبر ہیں ؛ یہ اہل دین نہیں بلکہ اہل کین (باہمی عداوت رکھنے والے) ہیں۔

All of them are unaware of the secrets of Deen; they are not the followers of Deen, they are Ehl-e-Keen (those who foster enmities).

خیر و خوبی بر خواص آمد حرام

دیدہ ام صدق و صفا را در عوام

خواص میں کوئی خیر و خوبی نظر نہیں آتی؛ البتہ میں نے عوام میں صدق و صفا دیکھا ہے۔

I have not seen any good in the elite (rich), but common people (poor) are righteous and truthful.

اہل دین را باز دان از اہل کین

ہم نشین حق بجو با او نشین

اہل کین اور اہل دین میں امتیاز کر ، مرد حق کی تلاش کر اور اسی کی صحبت اختیار کر۔

Differentiate between Ehl-e-Keen and Ehl-e-Deen; look for a man of God and seek his company.

کرکسان را رسم و آئین دیگر است

سطوت پرواز شاہین دیگرست

کرگسوں (گدھ) کا رسم و آئین اور ہے اور شاہین کی پرواز کی شان اور ہے۔

The ways and habits of vultures are different and flight of eagles is impressively elegant.

مرد حق از آسمان افتد چو برق

ہیزم او شہر و دشت غرب و شرق

مرد حق آسمان سے بجلی کی طرح گرتا ہے؛ اور مغرب و مشرق کے شہر و صحرا کو ایندھن کی طرح جلا دیتا ہے۔

Man of God strikes like lightening and sets ablaze cities and deserts of east and west like firewood.

ما ہنوز اندر ظلام کائنات

او شریک اہتمام کائنات

ہم ابھی تک کائنات کے اندھیر وں میں پڑے ہیں اور وہ انتظام کائنات شامل ہے۔

We are still lying in the dark spot of the world, but he is busy administrating the world.

او کلیم و او مسیح و او خلیل

او محمد او کتاب او جبرئیل

وہی کلیم (علیہ) ہے وہی مسیح (علیہ) ہے وہی خلیل (علیہ) ؛ وہی محمد (صلعم) ، وہی کتاب ہے، وہی جبریل (علیہ) ہے۔

He is Kalim (Moses A.S.), he is Masih (Jesus A.S.), he is Khalil (Ibrahim A.S.); he is Muhammad (S.A.W.), he is the Book, he is Jibril (A.S.)

آفتاب کائنات اہل دل

از شعاع او حیات اہل دل

وہ اہل دل کی کائنات کا آفتاب ہے؛ اہل دل کی زندگی اسی کی شعاع سے ہے۔(انبیا مردان حق کی بہترین مثال ہیں)

He is a sun for the people with hearts; their lives are because of his rays (prophets are the best example of men of God).

اول اندر نار خود سوزد ترا

باز سلطانے بیاموزد ترا

مرد حق پہلے تجھے اپنی آگ میں جلاتا ہے پھر تجھے سلطانی سکھاتا ہے۔

Man of God first burns you in his own furnace; he then teaches you the royal ways.

ما ہمہ با سوز او صاحبدلیم

ورنہ نقش باطل آب و گلیم

ہم سب اسی کے سوز سے صاحب دل بنتے ہیں ؛ ورنہ آب و گل کا ہم نقش باطل ہیں۔

It is his fire that grants us a heart; otherwise we are just fake beings moulded out of soil and moisture.

ترسم این عصری کہ تو زادی درآن

در بدن غرق است و کم داند ز جان

جس زمانے میں تو پیدا ہوا ہے میں اس سے ڈرتا ہوں ، یہ زمانہ بدن میں غرق اور روح سے نا آشنا ہے۔

I am scared of the era in which you have born; this era is has drowned (lost) in the body and unaware of soul.

چون بدن از قحط جان ارزان شود

مرد حق در خویشتن پنھان شود

جب بدن قحط جان کے باعث بے قیمت ہو جائے تو مرد حق اپنے اندر پنہاں ہو جاتا ہے۔

When body loses its value due to drought in his soul; then men of God is concealed within him (body).

در نیابد جستجو آن مرد را

گرچہ بیند روبرو آن مرد را

جستجو اس مرد حق کو پا نہیں سکتی اگرچہ وہ سامنے موجود ہوتا ہے۔

No quest can find (rediscover) that man of God; though he is always present right in front of you.

تو مگر ذوق طلب از کف مدہ

گرچہ در کار تو افتد صد گرہ

مگر تو ذوق جستجو قائم رکھ، خواہ تجھے مرد حق کی تلاش میں کتنی مشکلات پیش آئیں۔

Yet you must keep your quest going even if you face numerous hardships in doing that.

گر نیابی صحبت مرد خبیر

از اب وجد آنچہ من دارم بگیر

اگر تجھے کسی باخبر مرد کی صحبت میسّر نہ آئے ؛ تو جو کچھ میں نے اپنے ابا و اجداد سے پایا ہے اسے لے لے۔

If you do not find the company of an aware man then whatever I have inherited from ancestors, you get it from me.

پیر رومی را رفیق راہ ساز

تا خدا بخشد ترا سوز و گداز

پیر رومی کو اپنا رفیق راہ بنا تاکہ اللہ تعالے تجھے سوز و گداز عطا فرماے۔

Adopt the company of Pir Rumi, so that Allah blesses you (your heart) the warmth and tenderness.

زانکہ رومی مغز را داند ز پوست

پای او محکم فتد در کوی دوست

چونکہ رومی مغز اور چھلکے میں امتیاز رکھتا ہے ؛ وہ دوست کی گلی میں مضبوطی سے قدم جماتا ہے۔

As Rumi could differentiate between husk and the grain so he enters the street of the Friend sure-footed.

شرح او کردند و او را کس ندید

معنی او چون غزال از ما رمید

لوگوں نے اس کی مثنوی کی شرح کی ہے، مگر اسے پہچانا نہیں ؛ اس کے معنی غزال کی طرح ہماری گرفت سے باہر رہے ہیں۔

People have explained his poetry, but have not understood him; meanings of his poetry remained elusive like gazelle.

رقص تن از حرف او آموختند

چشم را از رقص جان بر دوختند

لوگوں نے اس کے اشعار پر (وجد میں آ کر) رقص بدن سیکھا ہے؛ لیکن روح کے رقص سے اپنی آنکھیں بند رکھی ہیں۔

Bodies of people have whirled reciting his poetry, but their souls remained blind unable to whirl).

رقص تن در گردش آرد خاک را

رقص جان برھم زند افلاک را

تن کا رقص صرف خاک اڑاتا ہے، لیکن جان کا رقص گردش افلاک کو درہم برہم (انقلاب برپا) کر دیتا ہے۔

Body’s dance only raises the dust; but soul’s dance causes upheaval in the heavens (initiates change, revolution).sets the

علم و حکم از رقص جان آید بدست

ہم زمین ہم آسمان آید بدست

رقص جان سے علم و حکمت ہی نہیں بلکہ آسمان و زمین بھی ہاتھ آ جاتے ہیں۔

Soul’s dance not only gets you knowledge and understanding, but also gets you this world and heavens.

فرد ازوی صاحب جذب کلیم

ملت ازوی وارث ملک عظیم

اسی سے فرد جذب کلیم (علیہ) حاصل کرتا ہے اور ملت ملک عظیم کی وارث بنتی ہے۔

Individual acquires from this acquires the ability like Moses A.S. (of talking to his Creator); the nation (millat) acquires a great country (empire).

رقص جان آموختن کاری بود

غیر حق را سوختن کاری بود

رقص جان سیکھنا آسان نہیں ؛ یہ غیر اللہ کو جلا دینے سے حاصل ہوتا ہے۔

It is not easy to learn the dance of the soul; one learns it only by torching all the fake gods.

تا ز نار حرص و غم سوزد جگر

جان برقص اندر نیاید اے پسر

اے بیٹے! جب تک تو غیر اللہ سے لالچ رکھنے اور کچھ نہ ملنے کے غم سے آزاد نہ ہو جائے تیری روح رقص میں نہیں آ سکتی۔

O my son! You can never learn the dance of the soul until you rid yourself from greedily looking towards fake gods and then feel sorry on getting nothing.

ضعف ایمانست و دلگیریست غم

نوجوانا "نیمہ پیری است غم"

غم و دلگیری ایمان کی کمزوری ہے؛ اے نوجوان غم نصف پیری ہے۔

Sorrow and despair are symptoms of weak Ayiman (faith). O my son! Sorrow and despair is half of old-age.

می شناسی حرص "فقر حاضر" است

من غلام آنکہ بر خود قاہر است

کیا تو سمجھتا ہے کہ حرص ہمیشہ کی محتاجی ہے؛ میں اس مرد کا غلام ہوں جو اپنے اوپر پورا ضبط رکھتا ہے۔

Do you understand that greed is perpetual destitution; I am at the service of the man who has control over himself (controls his desires).

اے مرا تسکین جان ناشکیب

تو اگر از رقص جان گیری نصیب

اے بیٹے تو جو میری جان شکیب کی تسکین ہے اگر تجھے رقص جان نصیب ہو جائے؛

O my son! You are source ofsatisfaction for my restless heart; if you learn dance of the soul;

سر دین مصطفے گویم ترا

ہم بہ قبر اندر دعا گویم ترا

تو (یہی) سرّ دین مصطفے (صلعم) ہے جو میں تجھے بتا رہا ہوں پھر میں قبر میں بھی تیرے لیے دعا کرتا رہوں گا۔

This is the secret of Deen of Mustafa (S.A.W.) which I am telling you; then I will pray for you even from my grave.


No comments:

Post a Comment